+450,000 زندگیوں کا تحفظ

++A ریٹنگ PACRA

برانچ لوکیٹر

نیچے دی گئی فہرست میں سے منتخب کریں۔

ایجنٹ کی تصدیق

adamjeelife insurance policy

خواتین کے لیے ٹرم لائف انشورنس کیوں اتنا ہی اہم ہے۔

ٹرم لائف انشورنس ایک ایسی مالی سہولت ہے جو ناگہانی وفات کی صورت میں کسی بھی فرد اور ان کے اہل خانہ کو مالی تحفظ فراہم کرتی ہے جس کی انہیں اشد ضرورت ہوتی ہے۔ عام خیال یہی رہا ہے کہ بیمہ زندگی کی سہولت گھر کا خرچ چلانے والے مردوں کے نام پر ہو سکتی ہے لیکن آج کے معاشرے میں اس کی اہمیت اور افادیت خواتین کے لئے بھی کسی طور کم نہیں ہے۔ یہاں ہم اسی پہلو کا جائزہ لیں گے کہ ٹرم لائف انشورنس خواتین کے لئے کس طرح برابر اہم ہے اور اس ضمن میں عملی زندگی کی چند کامیاب خواتین کی مثالیں بھی یہاں پیش کی گئی ہیں۔

1. گھر کا خرچ چلانے میں خواتین کا برابر کردار:

پاکستانی معاشرے کے صنفی محرکین میں وقت کے ساتھ تبدیلی آ رہی ہے اور اپنے خاندان کے اخراجات میں حصہ ملانے والی خواتین یا گھر کا خرچ چلانے والی خواتین کی تعداد دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ اس تبدیلی کا اہم سبب یہ ہے کہ خواتین کے لئے تعلیم کے مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے اور افرادی قوت میں ان کی شمولیت دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔ ان حالات میں اس حقیقت کو ماننا پڑتا ہے کہ خاندان کے مالی اخراجات میں خواتین کا حصہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا مردوں کا، اور ٹرم لائف انشورنس مالی لحاظ سے ان کے زیرکفالت افراد کی خودانحصاری اور خوشحالی یقینی بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

مثال: سارا سے ملیں، پاکستان میں رہنے والی ایک ملازمت پیشہ خاتون ہیں جو اپنے خاندان کی کفالت کی ذمہ دار ہیں۔ ان کے شوہر گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں پوری کرتے ہیں۔ کسی بھی ناگہانی واقعہ کی صورت میں سارا کا انتقال ہو گیا تو ٹرم لائف انشورنس ان کے خاندان کے لئے آمدنی کا مفید ذریعہ ثابت ہو گی۔ اس سے گھر کے روزمرہ اخراجات پورے ہوں گے، مثلاً بچوں کی تعلیم اور دیگر اہم ضروریات پوری ہوں گی اور اس طرح سارا کی غیرموجودگی میں بھی ان کے خاندان کا معیار زندگی متاثر نہیں ہو گا۔

2. واجبات کی ادائیگی:

مردوں کی طرح پاکستانی خواتین کی بھی کچھ مالی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، مثلاً ہو سکتا ہے کہ انہوں نے کوئی قرض لیا ہو، یا رہن یا کریڈٹ کارڈ کی ادائیگیاں ان کے ذمہ ہوں ۔ ایسی خاتون کی بے وقت موت کی صورت میں یہ واجبات لواحقین کے لئے اضافی بوجھ کا باعث بن سکتے ہیں۔ ٹرم لائف انشورنس ان مسائل کا بہترین حل ہے جس کی بدولت اس طرح کے مالی معاملات ان کے لئے پریشانی کا باعث نہیں بنتے اور متاثرہ خاندان مالی لحاظ سے مستحکم رہتا ہے۔

مثال: ماریہ کو دیکھ لیں، وہ اپنے بچوں کی تنہا پرورش کر رہی ہیں اور اپنے آبائی گھر کے مارگیج کی ادائیگی بھی ان کے ذمہ ہے۔ اپنے بچوں کو ایک محفوظ ماحول دینے کے لئے وہ بہت محنت کرتی ہیں۔ کسی ناگہانی واقعہ کی صورت میں ماریہ فوت ہو گئیں تو ٹرم لائف انشورنس یقیناً ان کے گھر والوں کے کام آئے گی، اور مارگیج کی بقایا رقم کی ادائیگی اسی طرح ہوتی رہے گی۔ ماریہ کے بچوں کے سر پر گھر کی چھت قائم رہے گی اور انہیں کسی مالی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

3. دہری ذمہ داریاں:

پاکستانی خواتین اکثر دہری ذمہ داریوں کے چکر میں الجھی نظر آتی ہیں، ملازمت اور گھر کی ذمہ داریوں میں توازن، مثلاً بزرگ والدین یا دیگر رشتہ داروں کی دیکھ بھال ہمیشہ ان کے لئے چیلنج رہتی ہے۔ ٹرم لائف انشورنس ان کی اس مشکل کو بخوبی سمجھتی ہے اور ان کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ان کی بہترین ساتھی ثابت ہوتی ہے۔ اس سے ملنے والا مالی تحفظ ان خواتین کی وفات کی صورت میں ان کے بچوں اور زیرکفالت افراد کو ہر طرح کی مالی پریشانی سے محفوظ رکھتا ہے۔

مثال: صائمہ سے ملیں، وہ کام کے ساتھ ساتھ اپنے بزرگ والدین کی دیکھ بھال اور کفالت بھی کرتی ہیں۔ صائمہ نہیں ہوں گی تو ان کی ٹرم لائف انشورنس نہ صرف ان کے والدین کا مالی سہارا بنے گی اور ان کی دیکھ بھال کی ضرورتیں پوری ہوتی رہیں گی بلکہ ان کے خاندان کے روزمرہ کے معمولات بھی اسی طرح چلتے رہیں گے اور تمام ذمہ داریاں پوری ہوتی رہیں گی۔

4. اعلیٰ تعلیم اور مستقبل کے خواب:

بچوں کی اعلیٰ تعلیم پاکستانی خواتین کا سب سے بڑا خواب ہے۔ ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، انہیں زندگی میں آگے بڑھنے کے بہترین مواقع ملیں۔ لہٰذا، بچوں کی پیدائش کے ساتھ ہی ان کی تعلیم کے لئے منصوبہ بندی شروع ہو جاتی ہے اور ماں ہر چیز پر سمجھوتہ کر لیتی ہے لیکن بچوں کی تعلیم اور پرورش پر کوئی آنچ نہیں آنے دیتی۔ ٹرم لائف انشورنس اعلیٰ تعلیم کے ان خوابوں کو حقیقت بناتی ہے، اور اس بات کی ضمانت بن جاتی ہے کہ چاہے ماں خود نہ رہے لیکن اس کے سب ارمانوں اور خوابوں کو تعبیر ضرور ملے۔

5. صنفی برابری:

صنفی برابری کے اصول اب پاکستانی معاشرے میں بھی جڑیں پکڑ رہے ہیں اور خواتین کے مالی تحفظ پر بھی اب برابر توجہ دی جانے لگی ہے۔ ٹرم لائف انشورنس بھی ان اصولوں کی آئینہ دار ہے جو خواتین کو اس حد تک خودمختار بناتی ہے کہ وہ اپنے خاندان کے مستقبل کو مالی لحاظ سے محفوظ بنا سکیں اور اپنے پیاروں کو کسی بھی مشکلات سے محفوظ رکھ سکیں۔

مثال: ندا، ایک ورکنگ پروفیشنل ہیں جو مالی خودمختاری اور صنفی برابری کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔ انہوں نے ٹرم لائف انشورنس میں سرمایہ لگایا ہے تاکہ ان کا خاندان مالی طور پر مستحکم رہے۔ ندا کی یہ سوچ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ مالی تحفظ کے برابر مواقع پر یقین رکھتی ہیں اور ایک ذمہ دار فرد کے طور پر اپنے گھر میں اپنا کردار بخوبی نبھا رہی ہیں۔

6. اپنا کاروبار

کاروباری شعبے میں بھی پاکستانی خواتین کا کردار دن بہ دن بڑھ رہا ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ اپنا کاروبار کرنے والی خواتین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جو اپنے ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ ٹرم لائف انشورنس ایسی خواتین کے کاروباری مفادات کے تحفظ کے لئے انتہائی اہم ہے اور کسی ناگہانی واقعہ کی صورت میں کاروباری سرگرمیوں کو بلاتعطل جاری رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

مثال: ماریہ ایک پاکستانی بزنس ویمن ہیں، جو ایک پارٹنر کے ساتھ مل کر بڑی کامیابی سے اپنا کاروبار چلا رہی ہیں۔ ٹرم لائف انشورنس ان کے نزدیک اس بات کی ضمانت ہے کہ ان کی ناگہانی وفات کی صورت میں ان کے پارٹنر اس کاروبار کو نہ صرف اسی طرح جاری رکھ سکتے ہیں بلکہ ان کے اہل خانہ کی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کے مالی مفادات کو محفوظ بنانے میں بھی مدد دے سکتے ہیں۔

7. بزرگ والدین کی دیکھ بھال:

کئی پاکستانی خواتین اپنے بزرگ والدین یا قریبی رشتہ داروں کی دیکھ بھال اور کفالت کا ذریعہ بنتی ہیں۔ ٹرم لائف انشورنس اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ہر قسم کے حالات میں بزرگوں کی کفالت کا سلسلہ کسی تعطل کے بغیر جاری رہے گا اور انہیں اپنا معیار زندگی برقرار رکھنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

مثال: سمیرا سے ملیں، ایک پاکستانی خاتون جو اپنے بزرگ والدین کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ ان کا مالی سہارا بھی ہیں، ان کے علاج معالجہ اور رہن سہن کے اخراجات کو اپنی مدد آپ کے تحت پورا کرتی ہیں۔ ان حالات میں سمیرا کا انتقال ہو گیا تو ٹرم لائف انشورنس کی بدولت ان کے والدین کی کفالت کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا اور وہ مالی اور ذہنی طور پر آسودہ رہیں گے۔

8. ریٹائرمنٹ کی منصوبہ بندی::

پاکستانی خواتین مالی لحاظ سے اپنے خاندان کا مستقبل محفوظ بنانے کے لئے ریٹائرمنٹ کی جمع پونجی میں بھی اپنا حصہ بڑھ چڑھ کر ملاتی ہیں۔ ٹرم لائف انشورنس اُن کی اِن کوششوں میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یہ اس بات کی ضمانت ہے کہ وہ اگر نہ بھی رہیں تو ریٹائرمنٹ کی اس منصوبہ بندی پر اسی طرح کام جاری رہے گا اور وقت آنے پر یہ ان کے گھر والوں کے کام آئے گی۔

مثال: آمنہ ایک پاکستانی خاتون ہیں جو ریٹائرمنٹ کے دنوں کے لئے رقم جمع کرنے میں ہرگز کوئی کوتاہی نہیں کرتیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹرم لائف انشورنس بھی حاصل کر لی ہے تاکہ وہ اگر نہ بھی رہیں تو یہ جمع پونجی اسی طرح بڑھتی رہے اور ان کا خاندان مالی لحاظ سے نہ صرف مستحکم رہے بلکہ ریٹائرمنٹ کی صورت میں ان کے اہل خانہ کا معیار زندگی اسی طرح برقرار رہے۔

قصہ مختصر، ٹرم لائف انشورنس ایک ایسی مالی سہولت ہے جس سے پاکستانی خواتین بھی بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہمارے معاشرے میں پاکستانی خواتین کے کردار اور ذمہ داریاں بدل رہی ہیں اور ٹرم لائف انشورنس کی بدولت وہ اپنے خاندان کو مالی لحاظ سے محفوظ بنا سکتی ہیں اور کسی بھی قسم کی مالی مشکلات کو اپنے پیاروں سے دور رکھ سکتی ہیں۔ ان مثالوں سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ ٹرم لائف انشورنس پاکستانی خواتین اور ان کے اہل خانہ کے زندگیوں میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے، اور پاکستانی معاشرے میں صنفی برابری کی اقدار کو مضبوط بنانے اور مالی ذمہ داریوں کو مل جل کر پورا کرنے کی ضمانت ہے۔

More Articles See all

Success

Thank you! Your booking is complete.

An email with your booking details have been sent to you.